intesab Ka Jhoot Aur Makkari

حضور محدث اعظم علیہ الرحمہ کی کرامت دیکھیے!سید مدنی میاں کے والد کیلئے ولدالزنا کا لفظ لکھنے والا خود اپنے باپ کو حرامی بتا رہا ہے۔۔۔ اگر ایسا نہیں ہے تو دادا شیخ اور باپ سید کیسے ہوگیا؟؟؟

انتساب ۔۔۔سُن!
اِس طرح توتیری دادی بھی بدنام ہورہی ہے!
   اُس کی عزت کی خاطر خود کو سید کہنا چھوڑ کیوں نہیں دیتا؟؟

     انتساب خبیث مرادآبادی نے سید مدنی میاں کی خلافت کو واپس کرنے کا ڈھونگ رچایا اور اپنے لیٹر پیڈ پر وہ باتیں لکھیں جن سے معاذ اللہ حضور محدث اعظم ہند علیہ الرحمۃ والرضوان کی مقدس ذات پر آنچ آرہی ہے اور سید مدنی میاں صاحب کی طرف جھوٹ منسوب ہورہا ہے۔  اگر اس کے دل میں سید  مدنی میاں کی ذرا بھی عزت ہوتی تو اُن کی طرف جھوٹ منسوب نہ کرتا  نہ ہی ان کے والد ماجد کی مقدس ذات پر کیچڑ اُچھالنے کی کوشش کرتا۔ آئیے اب اُس کے جھوٹ کی کچھ مثالیں دیکھیے۔
(۱) سید مدنی میاں صاحب نے یہ لکھا کہ  3اکتوبر کو میرے بعض مریدین کے ساتھ انتساب میرے پاس آیا اور یہ بتایا گیا کہ یہ مجھ سے خلافت اشرفیہ حاصل کرنے کا خواہشمند ہے۔ جبکہ انتساب خبیث نے اپنی تحریر میں اس واقعہ کو 2اکتوبر کا بتایا اور اپنے مریدین کے ذریعے جو پوسٹر عام کرایا اُس میں لکھا کہ سید مدنی میاں نے انتساب کو مدنی مسکن  احمدآباد میں بُلا کر خلافت و اجازت سے نوازا۔
(نوٹ: مدنی میاں کی اصل تحریر اور انتساب کالیٹر پیڈ  اِسی صفحہ کے آخر میں دیکھے جاسکتے ہیں)
(۲) سید مدنی میاں نے یہ لکھا کہ یہ میری اُن سے (یعنی انتساب سے) پہلی ملاقات تھی اور آگے لکھا کہ میں نے فقط حسن ظن کی بنیاد پر اُن کے تعلق سے کچھ لکھ دیا تھا۔ جبکہ انتساب خبیث نے لکھا کہ مدنی میاں کی مجھ سے اور میرے والد سے جو محبت ہے، اُسکا مجھے بخوبی علم ہے۔
(۳) سید مدنی میاں نے  لکھا کہ اب وہ (یعنی انتساب) میرے خلیفہ نہیں رہے۔ جبکہ انتساب خبیث نے لکھا کہ یہ خلافت میرے دل و جان اور زندگی کے ہر گوشے پر نقش ہوچکی ہے۔
(۴) سید مدنی میاں نے لکھا کہ ذمہ دار علماء کرام سے مجھے معلوم ہوگیا کہ یہ (انتساب) ہمارے مسلک سے ہٹے ہوئے ہیں، خاص طور پر امام اہلسنت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا علیہ الرحمۃ والرضوان کے گستاخوں میں ہیں۔ جبکہ انتساب خبیث اُنھیں ذمہ دار علماء کے بارے میں کہہ رہا ہے کہ ’’یہ وہی جرگہ (یعنی وہی لوگ یا جماعت) ہے جس نے حضور محدث اعظم کچھوچھوی رضی اللہ عنہ کو ولدالزناء لکھنے کی جسارت کی تھی۔‘‘ معاذاللہ! یعنی وہ ذمہ دار علماء جو سید مدنی میاں سے عقیدت رکھتے ہیں، جن پر مدنی میاں بھی اعتماد کرتے ہیں، اُن کے سر پر کتنا سنگین الزام رکھ دیا ! کوئی ثبوت نہیں پیش کیا، کوئی نام نہیں بتایا کہ کس نے ولدالزناء لکھا؟ اور کوئی ثبوت شرعی تھا بھی یا نہیں؟ الغرض کوئی تفصیل نہیں، یعنی ایسی کوئی بات واقع ہی نہیں ہوئی نہ آج تک ہم نے سنی۔ مطلب یہ ہوا اور نتیجہ یہ نکلا کہ یہ انتساب خبیث ہی ہے جو ایسی مقدس ذات کیلئے معاذاللہ ولدالزنا کا لفظ استعمال کررہا ہے اور اپنے لیٹر پیڈ پر لکھ کر حضور محدث اعظم ہند کچھوچھوی رضی اللہ عنہ کی پاکیزہ شخصیت کو سوشل میڈیا پر مشکوک بنانے کی ناپاک کوشش کررہا ہے۔ معاذاللہ!
لہٰذا اب ضروری ہوگیا ہے کہ جس طرح جولائی ۲۰۰۰ء میں اس کا ناپاک باپ انتخاب خبیث جب مالیگاؤں سے حیدرآباد کیلئے روانہ ہوا تھا تو راستے میں سیدنا اعلیٰ حضرت کے ماننے والوں اور حضور محدث اعظم ہند علیہم الرحمۃ والرضوان سے سچی محبت کرنے والوں نے ٹرین میں اس کی ایسی زبردست دھلائی کی تھی کہ وہ لہولہان ہوکر بھاگ کھڑا ہوا تھا اور کسی طرح ٹرین ہی میں ایک بیت الخلاء میں پناہ لے کر بقیہ سفر چھُپ کر طے کیا تھا، اب ایسا ہی معاملہ اس کے بیٹے کے ساتھ ہونے والا ہے۔
انتساب کی تحریر کے آخری حصے کا خلاصہ یہ ہے کہ ’’جب سے مجھے حضور شیخ الاسلام کی اجازت و خلافت عطا ہوئی ہے تب سے کچھ لوگ حضور شیخ الاسلام کے خلاف بدتمیزی کا ماحول گرم کیے ہوئے ہیں۔ میری خلافت کی آڑ لے کر اگر کوئی حضور شیخ الاسلام کی شان میں گستاخی کرتا ہے تو وہ ناقابل قبول ہے۔ اسلئے میں یہ خلافت نامہ واپس کرتا ہوں تاکہ ایسے لوگوں کے منہ بند ہوجائیں۔‘‘
ہم کہتے ہیں کہ اگر واقعی انتساب خبیث کو مدنی میاں کے وقار کی پرواہ ہوتی تو وہ اپنی دادی کی عزت کا بھی خیال کرتا! کیوں کہ اِس نے اپنا نسب جو بدلا ہے، اور اپنے والد کو یعنی انتخاب کو شیخ ہونے کے باوجود سید کہہ رہا ہے، اِس کی وجہ سے اِس کی دادی پر بدچلنی کا الزام عائد ہورہا ہے۔ تو یہ کیوں نہیں کہتا کہ چونکہ میری دادی بدنام ہورہی ہے  اس لئے آئندہ میں خود کو سید نہیں کہوں گا؟ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جس کو اپنے والدین کی عزت کی پرواہ نہیں وہ کب کسی دوسرے کی عزت کا خیال کرے گا؟ اسی لئے مدنی میاں نے کہا کہ ’’یہ آدمی گستاخوں میں سے ہے۔‘‘ دوسری بات یہ کہ جب خلافت کی وجہ سے ہرطرف ناراضگی پھیل گئی تھی تو اِس نے خلافت واپس کرنے میں ۸ دن کا وقت کیوں لگایا؟ کیا یہ مقصد تھا کہ پہلے مدنی میاں کی اچھی طرح بدنامی ہوجائے؟ پھر خلافت واپس کروں؟ پھر اُس میں مدنی میاں کی طرف جھوٹی باتیں منسوب کروں اور کسی ثبوت کے بغیر ذمہ دار علماء کا نام لے کر اُن کے والد پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کروں؟
بہر حال ہم تو یہی کہتے ہیں کہ جب انتساب کو علم ہوا ہوگا کہ مدنی میاں کی طرف سے خلافت کی منسوخی کا اعلان آنے والا ہے تو فوراً یہ کہانی گڑھ لی اور خلافت واپس کرنے کا ڈھونگ رچایا مگر اس میں بُری طرح ناکام ہوگیا۔ اِس گدھے نے اپنی تحریر میں اس طرح کے الفاظ لکھے کہ ’’یہ خلافت میرے دل و جان میں نقش ہوچکی ہے‘‘ اور یُوں لکھا کہ ’’کاغذ پر لکھے خلافت نامہ کی واپسی سے اگر لوگوں کے منہ بند ہوتے ہیں۔‘‘ مطلب یہ  کہ اصل خلافت تو میرے پاس موجود ہے، جو میرے دل و دماغ پر نقش ہے، میں تو صرف کاغذ کے پُرزے کو واپس کررہا ہےہوں (جیسے کوئی مرید کاغذ پر چھپے شجرہ کو واپس کردے) لہٰذا  سمجھ میں آیا کہ اس گدھے نے خلافت کو رد نہیں کیا بلکہ خلافت نامہ یعنی کاغذ کے پُرزے کو واپس کیا ہے اور اس سے متعلق تحریر 11  اکتوبر کو لکھی جبکہ اُسی روز مدنی میاں کا اعلان بھی سامنے آگیا جس میں انھوں نےواضح الفاظ میں لکھ دیا کہ انتساب مسلک سے ہٹا ہوا ہے، میں نے اُس کی خلافت کو رد کردیا، اب وہ میرا خلیفہ نہیں رہا۔ 
اب یہ مرادآبادی گدھا بتائے کہ اِس نے کاغذ پر لکھے خلافت نامہ کو کس طرح واپس کیا؟ اگر خود مرادآباد سے احمد آباد گیا تو تفصیل بتائے کہ کب نکلا اور کب پہنچا؟ یا کسی اور کو بھیجا تو اُس کا نام اور موبائیل نمبر وغیرہ بتائے یا کوریئر سے بھیجا تو اُس کی تفصیل بتائے۔ بہر حال اس میں بھی دو سے تین دن لگ سکتے ہیں یعنی کاغذ پر لکھا خلافت نامہ13یا14اکتوبر کو مدنی میاں کے پاس پہنچا ہوگا مگر انھوں نے تو11اکتوبر ہی کو خلافت کی منسوخی کا اعلان کردیا تھا۔
ایک بات یہ بھی کہ اتنے اہم معاملے میں مدنی میاں سے فون پر بات کیوں نہیں کی؟ اگر کی ہے تو اس کی تفصیل بتائے۔ اور اگر11تاریخ کو ہی فلائٹ کے ذریعے احمدآباد پہنچ گیا تھا یا کسی کو بھیجا تھا تو اب یہ بتائے کہ اِتنی عُجلت (جلدی) کیوں کیا؟ کیا صرف اس لئے کہ معلوم ہوگیا تھا کہ آج خلافت منسوخ ہونے والی ہے؟ ورنہ پھر8دن تک کیا کیا؟ جبکہ ناراضگی تو شروع ہی سے پھیل گئی تھی۔ اگر فلائٹ سے احمدآباد گیا یا کسی کو بھیجا تو مدنی میاں نے اپنے اعلان میں اِس بات کا ذکر کیوں نہیں کیا؟کیوں اُنھوں نے یہ لکھا کہ انتساب مسلک سے پھر گیا ہے؟ کیوں اُنھوں نے یہ لکھا کہ وہ گستاخوں میں سے ہے؟ کیوں اُنھوں نے اُن تمام باتوں سے رجوع کرلیا جو اُنھوں نے حُسنِ ظن کی بنیاد پر انتساب کی تعریف میں لکھ دی تھیں؟ کیوں اُنھوں نے جانے انجانے میں ہوئی اپنی بھول پر اللہ کے حضور معافی مانگی؟ اگر انتساب نے محض کاغذ پر لکھا ہوا خلافت نامہ واپس کیا تھا تو پھر مدنی میاں نے یہ کیوں لکھا کہ ’’اب وہ میرے خلیفہ نہیں رہے۔‘‘ وہ یہ لکھ سکتے تھے کہ عوام کے اضطراب کو دور کرنے اور ان کا منہ بند رکھنے کیلئے انتساب نے بڑا اچھا کام کیا اور کاغذ پر لکھا ہوا خلافت نامہ واپس کردیا لیکن حقیقی خلافت تو ان کے دل اور ان کی زندگی پر اب بھی نقش ہے، وہ ہماری نظر میں بدستور معتمد و معظم ہیں۔ مدنی میاں نے ایسا نہیں لکھا بلکہ یہ لکھا کہ وہ مسلک سے ہٹ گئے ہیں! وہ میرے خلیفہ نہیں رہے!
لہٰذا اب اس بات میں کوئی شک نہیں رہا کہ انتساب خبیث کی خلافت رد ہوئی ہے اور یہ بات ہرگز صحیح نہیں کہ اُس نے خوش عقیدہ مسلمانوں کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے خلافت کو واپس کیا ہے کیونکہ یہ اور اِس کا باپ انتخاب مداری، ہمیشہ سنی مسلمانوں کو ناراض کرنے والا کام کرتے رہے ہیں اور بزرگوں کی شان میں گستاخیاں کرکے عوام کے دلوں کو چھلنی کرتے رہے ہیں۔
مدنی میاں کا وضاحت نامہ جو11 اکتوبر کو عام ہوا: 
’’3 اکتوبر 2021ء بعد نماز مغرب محمد انتساب قدیری میرے بعض مریدین کے ساتھ میرے پاس آئے۔ یہ میری ان سے میرے علم و خبر میں پہلی ملاقات تھی۔ ساتھ آنے والے ایک مرید نے اُن کی خواہش ظاہر کی (کہ) وہ مجھ سے خلافت اشرفیہ کے خواہشمند ہیں۔ میں نے خلافت کی سند اُن کو دے دی۔ چند ساعت کے بعد ہی مجھے ذمہ دار علماء کرام سے معلوم ہوگیا کہ یہ ہمارے مسلک سے ہٹے ہوئے ہیں، خاص طور پر امام اہلسنت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا علیہ الرحمۃ والرضوان کے گستاخوں میں ہیں۔ جیسے ہی مجھے یہ علم ہوا، میں نے ان کی خلافت کو رد کردیا۔ اب وہ میرے خلیفہ نہیں رہے۔ ساتھ ہی ساتھ میں نے ان تمام کلمات سے رجوع کرلیا جو فقط حُسنِ ظن کی بنیاد پر ان کے تعلق سے لکھ دیا تھا۔ مولیٰ تعالیٰ معاف فرمائے۔‘‘
نوٹ: اس مضمون میں سیدمدنی میاں  اور انتساب کی تحریر کے جتنے حوالے دیے گئے، ان کے فوٹو یہاں نیچے دیکھے جاسکتے ہیں۔


intesab Muradabadi Kaun Hai?
Ye intekhab Muradabadi Ka Beta Aur Sajjada Nasheen Hai Aur Apne Baap Ke Mission Ko Aam Kar Raha Hai, Jo Ala-Hazrat imam Ahmad Raza Ko Mujaddid Nahi Man’ta Balke Musalman Bhi Nahi Man’ta, Aur Ma’azallah Ala-Hazrat Ko Kafir Kaheta Hai Aur PaanchVa (5-van) imam Keh Kar Galiyan Deta Hai. intesab Apne Baap Yani intekhab Ko Mujaddid Man’ta Hai
Aur intekhab Ka Paigam Kya Hai? Uska Mission Kya Hai? Wo Khud uski Aawaz Me Suniye:-

 

Note: is Audio Me 2 Jalse Ki Clips Hain is Liye Aawaz Me Farq Hai Lekin Dono Aawaz intekhab Muradabadi Hi Ki Hai.

Madni Miyan Ne intesab Muradabadi Ko Khilafat Di Thi Lekin Baad Me Yani 11 Oct Ko Us Khilafat Ko Rad (Cancel) Kar Diya.

انتساب خبیث مرادآبادی نےسید مدنی میاں سے خلافت ملنے کے بعد اپنے مریدین کے ذریعے اس پوسٹر کو خوب عام کروایا تھا:


سید مدنی میاں کی طرف سے انتساب کی خلافت کو رد  کرنے کا اعلان:


انتساب خبیث مرادآبادی کی طرف سے سید مدنی میاں کے خلافت نامے کو واپس کرنے کا اعلان:


Bahar e Shariat Mukammal Ghar Baithe Discount Hadiye Me Hasil Karne Ke Liye Niche Click Karen.

Don`t copy text!