رام کی تعریف کو ایمان کی نشانی کہا

واقعہ یہ ہے کہ ایک مقرر نے رام کی تعریف میں تقریر کی جس میں یہ بھی کہا کہ:

’’رام نام ہے سچائی کا، جو جھوٹ کو پرا جت کرتا ہے ۔
رام نام ہے مظلوموں اور دُکھی لوگوں کی حمایت کا ،جو ظلم کی گردن پکڑتا ہے ۔
رام نام ہے سورج کی اس روشنی کا، جس کے ذریعے اندھیرے دور ہوتے ہیں ۔
رام نام ہے اس چاند کی چاندنی کا، جس کے ذریعہ لوگوں کو سکون ملتا ہے ۔
رام نام ہے اس ٹھنڈی ہوا کا جو جھلساتی ہوئی دھوپ میں انسان کے لئے چھتر چھایا بن جاتی ہے ۔
میں اسی رام کو جانتا ہوں جس نے نفرت کا کو ئی سندیش انسانیت کو نہیں دیا ۔
نفرت کے مقابلے میں محبت کے اس نے بادل برسائے ۔
انسان کی کھوئی ہوئی عظمت کو واپس کروایا ۔‘‘

اس تقریر کے بارے میں جب علمائے اہلسنت سے سوال ہوا توفتویٰ دیا گیا کہ:

’’کفار کے دیوی دیوتاؤں کی تعریف کرنا کھلا کفر ہے۔‘‘

یہ فتویٰ بالکل مسلک اعلیٰ حضرت کے مطابق تھا کیونکہ سیدنا اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان نے فتاویٰ رضویہ شریف میں ارشاد فرمایا ہے کہ:

’’کفار کے مذہبی جذبات اور ان کے دیوتاؤں اور پیشواؤں کو عزت دینا صریح کلمۂ کفر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : قال اللہ تعالٰی وَ لِلّٰهِ الْعِزَّةُ وَ لِرَسُوْلِهٖ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ لٰكِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ۠  یعنی عزت تو خاص اللہ اور اس کے رسول اور مسلمانوں کیلئے ہے مگر منافقوں کو خبر نہیں۔   ان کے دیوتاؤں اور پیشواؤں اور مذہبی جذبات کا اعزاز تو درکنار،جو اُن کے کسی فعل کی تحسین ہی کرے، باتفاق ائمہ کافر ہے۔ غمزالعیون والبصائر میں ہے اتفق مشائخناان من رای امرالکفارحسنا فقد کفر یعنی جس نے کسی کافر کے عمل کو اچھا گمان کیا وہ باتفاقِ مشائخ کافر ہے۔‘‘ فتاویٰ رضویہ مترجم جلد ۱۴ صفحہ ۶۲۵

فتاویٰ رضویہ کا فوٹو دیکھیے:

 

اسی طرح فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم کتاب السیر صفحہ ۶۰ پر خودمفتی نظام الدین کے مصدقہ فتویٰ میں لکھا ہے:
’’غیر مسلموں کی دیوی دیوتاؤں کی تعریف کرنا ان کو عزت دینا ہے۔ پھر آگے لکھا کہ جن باتوں سے ان کے دیوتاؤں کا اعزاز ظاہر ہو، صریح کفر ہے۔‘‘

اِس فتوے کا فوٹو دیکھیے:

 

لیکن افسوس کہ جب اپنے مقرر دوست کی بات آئی تو مفتی نظام الدین نے فتویٰ بدل دیا  اور کفر کو کفر نہیں کہا بلکہ جو بات کفری تھی اس کو مقرر کے ایمان کی نشانی قرار دے دیا۔ معاذ اللہ  !
ان کے دوست نے ہندوؤں کے رام کتھا کے پروگرام میں اسٹیج پر جاکر رام کی خوب تعریف کی تو اس تقریر کے بارے میں مفتی نظام الدین نے اپنے فتوے میں لکھا:

’’اس تقریر سے خطیب کے ایمان پر کوئی آنچ نہیں آتی بلکہ یہ تو اس کے ایمان کی نشانی ہے‘‘ معاذاللہ!

رام کی تعریف میں کی گئی تقریر سنیے:


اس تقریر کے خلاف علمائے اہلسنت کا صحیح فتویٰ دیکھیے:


اس تقریر کو مقرر کے ایمان کی نشانی بتانے والا غلط فتویٰ دیکھیے:


مفتی نظام الدین کے غلط فتوے کا دلائل کی روشنی میں شاندار  رد  دیکھیےجس کا آج تک کوئی جواب نہیں دیا گیا:

 

 رام کی تعریف والی اس  تقریر کا شاندار رد شہزادۂ صدرالشریعہ ،ممتاز الفقہاء، حضور محدث کبیر حضرت علامہ مفتی محمد ضیاء المصطفےٰ قادری امجدی مدظلہ العالی کی زبانی:

مفتی نظام الدین کے غلط فتوے کا رد کرتے ہوئے ان سے ۲۵ سوالات پوچھے گئے تھے مگر آج تک ایک بھی سوال کا جواب نہیں مل سکا۔ وہ سوالات دیکھنے کیلئے کلک کریں۔

کِلک کیجیے

 

رام کی تعریف کرنے والا مقرر کون ہے؟  یہ جاننے کیلئے کلک کریں۔

مفتی نظام الدین سے اکابر علماء کیوں ناراض ہیں؟ یہ جاننے کیلئے کلک کریں۔

اس تعلق سے مزید تفصیل جاننے کیلئے ہمارے واٹس ایپ گروپ میں شامل ہوجائیں:

اشرفیہ مبارکپور کے سند یافتہ ایک نامورمفتی نے ثابت کیا ہےکہ عبیداللہ، عبیداللہ نہیں بلکہ عدواللہ ہے۔

عبیداللہ کی گمراہیوں اور گستاخیوں کی بنا پر جانشین مفتی اعظم ، حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی محمد اختر رضا خاں ازہری علیہ الرحمۃ والرضوان نے ۲۷ اپریل ۲۰۱۵ کو مکرانہ (راجستھان) کے تاریخی اجلاس میں مسلمانوں کو عبیداللہ کے بیانات سننے سے منع فرمادیاتھا۔

کِلک رضا  کا ساتھ دیجیے!
ہمارا   نمبر ہر واٹس گروپ میں ایڈ کروائیے:

(+91) 705 86 786 86

Bahar e Shariat Mukammal Ghar Baithe Discount Hadiye Me Hasil Karne Ke Liye Niche Click Karen.

Don`t copy text!