Mazmoon (11)

مضمون  نمبر (۱۱)
کیا لکھا تھا ڈاکٹر فضل الرحمان شرر مصباحی نے؟

ماشاءاللہ! بہت عمدہ تحقیق ہے۔ ٹیلیفونک استفاضہ کے لیے تو ٩ فون ہی کافی مگر عینی شاہدوں کے لیے جماعت کثیرہ درکار! حضرت (سراج الفقہا) نے ان چار شاہدوں کی شہادت کو غیر شرعی ثابت کرنے کے لیے اپنے وہم کو بھی شریعت بنا کر پیش فرمادیا کہ اونچی جگہ سے چار ہی لوگوں نے نہیں بلکہ بہت سے لوگوں نے چاند دیکھنے کی کوشش کی ہوگی۔ محقق صاحب کا ہوگا، ہوگی سے حکم بدل جاتا ہے لیکن جو یہ کہہ رہے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں (میں نے گواہی دی) وہ غیر معتبر ہے۔ اصل میں یہ علوم محقق صاحب نے اپنے اساتذہ سے نہیں پڑھے اور نہ کتابوں سے، بلکہ ان علوم کا منبع وہ حسد ہے جو پیدائشی طور پر انکو اپنے بڑوں سے ہے۔ صحیح لکھا تھا ڈاکٹر فضل الرحمان شرر مصباحی صاحب نے کہ محقق مسائل جدیدہ لوگوں کی حیثیت اور چہرہ دیکھ کر فتویٰ دیتے ہیں۔ کسی مسٔلہ کو نہ ماننے کے لیے کتنے جتن کرنا ہے یہ کوئی محقق صاحب سے سیکھے۔
آپ نے یہ تو فرمایا کہ اونچائی سے بہت سے لوگوں نے دیکھنے کی کوشش کی ہوگی۔
آپ جیسے محقق نے اونچائی سے دیکھنے کی کوشش فرمائی یا نہیں؟
اور جس اونچائی سے کوشش کی وہ کتنی فٹ کی بلندی تھی؟
مسٔلہ کچھ نہیں ہے، اگر دن کے دوپہر میں سر براہِ اعلیٰ صاحب یا کوئی صاحب حیثیت کہہ دیتا تو چاند ضرور ہوجاتا اور شرح صدر تو سربراہ اعلیٰ صاحب کی ڈانٹ سے ہوتا ہے، کسی جُزیہ سے نہیں۔


بہار شریعت مکمل گھر بیٹھے رعایتی ہدیہ میں حاصل کرنے کیلئے نیچے کِلک کریں۔

اشرفیہ کے مفتی نظام الدین سے بڑے بڑے علماء کیوں ناراض ہیں! تفصیل کیلئے نیچے کِلک کیجیے۔

Bahar e Shariat Mukammal Ghar Baithe Discount Hadiye Me Hasil Karne Ke Liye Niche Click Karen.

اشرفیہ مبارکپور کےمفتی نظام الدین نے کھُلے کفر (صریح کفر)  کو ایمان کی نشانی کہا۔ معاذاللہ! تفصیل جاننے کیلئے کلک کریں۔

Don`t copy text!